Sunday, 29 June 2014

* آئمہ اہلبیت (ع) خلقت نورانی ہیں *



اہل بیت علیھم السلام نور مطلق :

یہ حدیث اصول الکافی، ج ٢ ، ص ١٦٦ ، باب اخوت المومنین ، حدیث ٤ میں اس طرح پائی جاتی ہے : 

"اشد اتصالا بروح اللہ من الاتصال شعاع الشمس بھا " [اہل بیت علیھم السلام روح خدا سے سورج کی اپنی شعاؤں سے بھی زیادہ متصل ہیں."

يُرِيدُونَ لِيُطْفِئُوا نُورَ اللَّهِ بِأَفْوَاهِهِمْ وَاللَّهُ مُتِمُّ نُورِهِ وَلَوْ كَرِهَ الْكَافِرُونَ {8}

یہ لوگ چاہتے ہیں کہ نور خدا کو اپنے منہ سے بجھا دیں اور اللہ اپنے نور کو مکمل کرنے والا ہے چاہے یہ بات کفّار کو کتنی ہی ناگوار کیوں نہ ہو ."

اس آیتہ شریفہ میں اور اسکے مشابہ دوسری آیات میں لفظ 'نور' نحوی لحاظ سے 'اللہ ' کی طرف اضافہ ہوا ہے اور یہ مضاف اپنے تمام اوصاف اور حقائق کو مضاف الیہ [یعنی اللہ ] سے کسب کرتا ہے . سادہ الفاظ میں یوں کہا جاۓ کہ یہ نور [جس سے مراد مستند اور اہم روایات میں اہل بیت علیھم السلام اور ائمّہ معصومین علیھم السلام ہیں ] کبھی بھی خدا سے جدا نہیں ہوگا ، اور خدا وند عالم کے عالی ترین فیض کو حاصل کرنے سے کبھی محروم نہیں ہوگا .

یہ بس ائمّہ طاہرین علیھم السلام ہیں جنکا خدا سے اتصال سورج کی کرنوں سے اتصال سے بھی زیادہ شدید تر ہے !

زیارت جامعہ کبیرہ میں ائمّہ علیھم السلام کی اسی حقیقت کی طرف اشارہ ہوا ہے :

"خلقکم اللہ انوارا " خدا وند عالم نے تم [اہل بیت ] کو نور پیدا کیا ہے .

الفقیہ ، ج ٢ ، ص ٦١٣ / بحار الانوار ، ج ٩٩ ، ص ١٢٩، باب ٨

اور دوسری جگہ بیان ہوا ہے :

"و ان ارواحکم و نور کم و طینتکم واحدہ طابت و طھرت "

آپ [اہل بیت ] کی روح ، نور ، اور طینت ایک ہی ہے ، پاک و پاکیزہ ہیں آپ حضرات .

الفقیہ ، ج ٢ ، ص ٦١٣ / مصدر سابق

بشکریہ : برادر قدسی رضوی

No comments:

Post a Comment