زمخشری کهتے هیں: " هارون رشید نے امام موسی بن جعفر(ع) سے عرض کی: اے ابوالحسن: آپ فدک کی سرحد معین فرمائیے تاکه هم اسے آپ کو واپس لوٹا دیں- حضرت(ع) نے اس کام سے انکار کیا، یهاں تک هارون نے اصرار کیا، تو امام(ع) نے فرمایا: "اگر میں اسکی حقیقی سرحدیں مشخص کروں تو تم اسے واپس نهیں کرو گے: هارون نے کها: اس کی حدود کهاں تک هیں؟ حقیقت اور سنجیدگی کے ساتھ اس کو مشخص کیجئے- لهٰزا امام(ع) نے فرمایا: اس کی پهلی سرحد عدن تک هے- یه سن کر هارون کے چهرے کا رنگ بدل گیا اور اس نے کها: اپنے بیان کو جاری رکھئے- امام(ع) نے فرمایا: اس کی دوسری سرحد سمرقند هے- یه سن کر هارون کا چهره تاریک هو گیا- امام(ع) نے فرمایا: اس کی تیسری سرحد افریقه هے، یه سن کر هارون کا رنگ سیاه هو گیا- اس نے کها جاری رکھئے- امام(ع) نے فرمایا اس کی چوتھی سرحد خزر اور ارمنستان تک پھیلی هوئی هے- یهاں پر هارون نے کها: آئیے اور میری جگه پر بیٹھئے: اس طرح تو همارے لئے کوئی چیز باقی نهیں رهتی هے- امام(ع) نے فرمایا: میں نے تو تم سے کها تھا که اگر "فدک" کی سرحدیں معین کروں گا تو تم اسے همیں واپس نهیں لوٹا دو گے- اسی بنا پر هارون نے امام(ع) کو قتل کرنے کا فیصله کیا-
ربیع الأبرار، ج 1، ص 315
No comments:
Post a Comment