Az Qalam
أبو صلاح الجعفري
مصایب امام حسین علیہ السلام پر عربی زبان کے مرثیوں میں سے ایک معروف مرثیہ جسکا ایک بند ( ان کان دین محمد لم یستقم الا بقتلی ) بہت سے ذاکرین و خطباء امام علیہ السلام سے منسوب کرتے ہینجبکہ یہ معروف عرب شاعر " محسن ابو الحب" کا لکہا ہوا ہے جو ( الکبیر) کے نام سے معروف تہے
اللہ ان کو غریق رحمت کرے
ہم اج بفضل خدا کربلا سے واپسی پر توفیق الہی کے سہارے اسکا ترجمہ اپ کی خدمت مین پیش کرنے کا شرف حاصل کررہے ہین
اور اسکا صلہ کریم ابن کریم سخی و جواد امام زمان عجل اللہ فرجہ وصلوات اللہ علیہ سے چاہتے ہین.
ملاحظہ فرماییے
1- إن كنت مشفقة علي دعيني .... ما زال لومُك في الهوى يُغريني( اے محبت !
اگر تم میری حالت پر ترس کہانا چاہتی ہو تو مجہے تنہائی میں ہی چہوڑ دوکیونکہ عشق مین مبتلاء ہونے پر ملامت نے مجہے تاحال خوش فہمی مین مبتلا کر رکہا ہے)
2- ألبستــه ثوب الوقار تجملاً .... كي لا ترى بي حالة المجنون( مین نے زینت و خوبصورتی کی خاطر اسے وقار کا لباس پہنا دیا ہے .تاکہ تو میرے جنون کا حال دیکہ نہ سکے )
3- إن جــــن خل العامــرية يافعاً .... فلقد جننت ولم يكن تكويني(اگر قبیلہ بنی عامر کا جوان تیری محبت میں پاگل ہوجایے تو کویی عجب نہیں میرا جنون بہی مجہے کہیں رہنے دینے والا نہیں ہے )4- البرق أنفاسي إذا هي صعدت .... والغيث دمعي والرعود حنيني( میرے جنون کآ حآَل یہ ہے کہ میری سانسیں بجلی کی مانند چڑہ رہی ہیں اور انسو بارش کیطرح برس رہے ہین اور اہ گرج کی مانند نکل رہی ہے )5- قالوا التجلد قلت ما هو مذهبي .... قالوا التوجد قلت هذا ديني( کہنے لگے کہ اس پر خوب کوڑے برساو تو مین نے ہوچہا کہ میرا قصور ؟ تو کہنے لگے یہی ہمارا دین ہے )
6- لا في سعاد ولا رباب وإنما .... هو في البقايا من بني ياسين( میری رغبت نہ تو چنگ و رباب مین ہے اور نہ سوز و سر سے مجہے کوئی کام ہےبلکہ میرا دل تو صرف اور صرف ال یاسین صلوات اللہ علیہم کی طرف متوجہ و مایل ہے )7- لاقى الحسين بك المنون وإنني .... لاقيت فيك عن الحسين منوني( حسین.ع نے تو تمہارے ہاتہوں شہادت کی موت کو پالیا لیکن مین نے حسین.ع کی محبت مین تمہارے ہاتہوں موت کو گلے لگا لیا ہے )8- يا بيضة الإسلام أنت حرية .... بعد الحسين بصفقـــة المغبون( اے اسلام اور اس کی اساس و بنیاد !
تو بلاشبہ حسین.ع. کی قربانی کے بعد ازاد ہے کیونکہ اس قربانی کے بعد اب کویی تجہے قید نہین کرسکتا )
9- أعطى الذي ملكت يداه إلهه .... حتى الجنين فـــداه كل جنين( جو بہی اللہ عزوجل نے انہین عطا کردیا تہا ان کو انہوں نے اللہ کی ہی راہ مین قربان کردیا
یہاں تک کہ وہ بچہ بہی جس پر دنیا کے سارے بچے قربان ہوجایین )10- في يوم ألقى للمهالك نفسه. ... كيما تكـــــــون وقاية للدين( اس دن جب سب موت کو گلے لگا رہے تہے انہون نے بہی اپنے نفس کی قربانی دیدی جب انہوں نے یہ دیکہا کہ دین کی سلامتی کا دارو مدار اسی پر ہے)11- وبيوم قال لنفسه من بعدما ....أدى بها حــق المعالي بيني
( اس دن جب آپ ساری قربانیاں اس کی راہ مین اپ دے چکے تو اپ خود سے مخاطب ہوکر کہتے تہے ) 12- أعطيت ربي موثقاً لا ينقضي .... إلا بقتلي فاصعدي وذريني( کہ اے میرے رب ! تو نے مجہ سے وعدہ کیا ہے کہ میرے قتل کے بعد میرے اور میری ذریت کا( درجہ وذکر) بلند کرے گا بیشک تیرا وعدہ سچا ہے )13- إن كان دين محمد لم يستقم .... إلا بقتلي يا سيوفُ خـُذيني( پس اے تیرو اور تلوارو!
اگر دین محمد .ص. میرے قتل کے بغیر سیدہا نہیں ہوسکتا تو آو اور مجہ پر ٹوٹ پڑو )
14- هذا دمي فلترو صادية الظبى .... منه وهــذا للرماح وتيني( یہ میرا خون ہے اسے لے لو اور اس سے اپنے ان تیروں کو سیراب کرو جن سے ہرن کو شکار کیا جاتا ہے اور یہ میرا بریدہ سر ہے اسے نوک نیزہ پر بلند کرو)15- خـُذها إليك هــدية ترضى بها ... يا ربّ أنت وليها من دوني( اے پالنے والے !
میں اپنے سر کو نوک نیزہ پر تیری عظیم بارگاہ مین ہدیہ کرتا ہوں. پس تو ہی میرا مالک و مددگار ہے اسے قبول فرمالے )16- أنفقت نفسي في رضاك ولا أرا .... ني فاعلاً شيئاً وأنت معيني(میں نے اپنے اپ کو تیری رضا کی خاطر قربان کردیا ہے اور اب بہی یہ سوچتا ہوں کہ شاید تیرا حق ادا نہ کرسکا پس تو ہی میری مدد کرنے والا ہے)
17- ما كان قربان الخليل نظير ما.... قربتــــه كلا ولا ذو النون( لیکن میں نے جیسی قربانی پیش کی ہے اسکی مثال نہ تو خلیل.ع. کی قربانی میں ملتی ہے اور نہ ہی ذوالنون ( یونس.ع ) کی قربانی سے اسے تشبیہ دی جاسکتی ہے.
18- هذي رجالي في رضاك ذبائح .... ما بين منحور وبين طعين( یہ میرے باوفا لوگ ( اصحاب و اہل بیت ) ہین جو تیری رضا کی خاطر تلواروں اور نیزوں کے پہلوں اور انیوں سے ذبح و شدید زخمی کردیے گئے ہیں )
19- وإليك أشكو خالقي من عصبة .... جهلوا مقامي بعدما عرفوني( اے میرے خالق! میں اس گروہ کی تجہ سے ہی شکایت کرتا ہوں جنہوں نے میرا حق جاننے کے باوجود بہی میرے مقام کو پہچاننے سے انکار کردیا ہے )20- ميراث جدي خالص لي دونهم .... ما بالهم عن إرثه طردوني( اور مجہے میرے جد کی میراث سے محروم کرکے یہ خود بلا شرکت غیرے خود اس پر قابض ہوگئے ہیں )
21- أوصى نبيك قومــه في آلـه .... وأنا ابنه حقاً وما حفظوني( جبکہ تیرے نبی نے اپنی قوم کو اپنی آل کے متعلق وصیت کی تہی
اور مین انکا برحق فرزند ہوں لیکن میرا لحاظ نہین رکہا گیا )22- هذا وقد كنت الرقيب عليه م.... يؤذيك ما من فعلهم يؤذيني( یہ سب تیری نگاہوں کے سامنے ہے اور تو بہتر جانتا ہے کہ ان لوگوں نے مجہے کتنی تکلیفیں اور اذیتیں دی ہیں )
23- هـــــذي أمانة أحمد أديتها .... فاشهد علي بها وأنت أميني( یہ دین جو احمد .ص. کی امانت تہی مین نے اس امانت کو بحفاظت ادا کردیا ہے
پس تو اس پر گواہ رہ. کہ اب تو ہی میرا امین ہے )
24- غضب الإله لعقر ناقة صالح .... حتى أذاقهم عــــذاب الهون( اللہ ان سے غضبناک ہوا جنہوں نے ناقہ صالح .ع. کی کونچیں کاٹ ڈالیں پس اس نے انہیں انکی اس حرکت پر ذلت بہرے عذاب میں مبتلاء کردیا )
25- وابن النبي رضيعه في حجره .... رضع السهام بنحره المطعون( جبکہ فرزند رسول.ص. کے شیر خوار کو ان کی گود مین ہی گلے پر تیر چلاکر نحر کردیا گیا( یقینا اللہ کے نزدیک ناقہ صالح .ع سے بڑہکر ال احمد کی قدر ہے اور انکا قتل ناقہ صالح .ع. کے قتل سے سنگین ترین ہے )انا للہ وانا الیہ راجعون.الا لعنت اللہ علی الظالمینلبیک یا حسین. ع.
السلام علیک یا ابا عبد اللہ .
No comments:
Post a Comment