Tuesday, 4 March 2014

شہادت امام علی ع کے بعد امام حسن مجتبیٰ کا خطبہ

مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى عَنْ أَحْمَدَ بْنِ مُحَمَّدٍ وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ وَ سَهْلِ بْنِ زِيَادٍ جَمِيعاً عَنِ ابْنِ مَحْبُوبٍ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ ابي جعفر (عَلَيْهِ السَّلام) قَالَ لَمَّا قُبِضَ أَمِيرُ الْمُؤْمِنِينَ (عَلَيْهِ السَّلام) قَامَ الْحَسَنُ بن علي (عَلَيْهما السَّلام) فِي مَسْجِدِ الْكُوفَةِ فَحَمِدَ الله وَأَثْنَى عَلَيْهِ وَصَلَّى عَلَى النَّبِيِّ (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَآلِه) ثُمَّ قَالَ أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّهُ قَدْ قُبِضَ فِي هَذِهِ اللَّيْلَةِ رَجُلٌ مَا سَبَقَهُ الاوَّلُونَ وَلا يُدْرِكُهُ الاخِرُونَ إِنَّهُ كَانَ لَصَاحِبَ رَايَةِ رَسُولِ الله (صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَآلِه) عَنْ يَمِينِهِ جَبْرَئِيلُ وَعَنْ يَسَارِهِ مِيكَائِيلُ لا يَنْثَنِي حَتَّى يَفْتَحَ الله لَهُ وَالله مَا تَرَكَ بَيْضَاءَ وَلا حَمْرَاءَ إِلا سَبْعَمِائَةِ دِرْهَمٍ فَضَلَتْ عَنْ عَطَائِهِ أَرَادَ أَنْ يَشْتَرِيَ بِهَا خَادِماً لاهْلِهِ وَالله لَقَدْ قُبِضَ فِي اللَّيْلَةِ الَّتِي فِيهَا قُبِضَ وَصِيُّ مُوسَى يُوشَعُ بْنُ نُونٍ وَاللَّيْلَةِ الَّتِي عُرِجَ فِيهَا بِعِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ وَاللَّيْلَةِ الَّتِي نُزِّلَ فِيهَا الْقُرْآنُ.
اصول کافی // ج 1 // ص‌ بَابُ مَوْلِدِ أَمِيرِ الْمُؤْمِنِينَ صَلَوَاتُ الله عَلَيْهِ// حدیث‌: 8

ترجمہ

امام محمد باقر ع نے فرمایا کہ جب امیرالمومنین ع کی شہادت ہوگئی تو امام حسن ع مسجد کوفہ میں آئے اور اللہ کی حمد و ثنا اور نبی پر درود کے بعد فرمایا :
"لوگو! اس رات کو اس شخص نے شہادت پائی جس کے فضائل کو نہ اولین نے پایا ، نہ آخرین نے ، وہ صاحب رایت رسول تھے ، ان کے داہنی طرف جبرائیل تھے اور بائیں طرف میکائیل ، جب تک فتح نہ ہوتی وہ میدان سے نہ ہٹتے ، اللہ کی قسم ! انھوں نے نہ چاندی چھوڑی ہے نہ سونا سوائے ان ستر درھم کے جو انھوں نے اس لئے بچا رکھے تھے کہ اپنے گھر کے لئے ایک کنیز خریدیں ، واللہ ! امیرالمومنین ع کی شہادت اسی رات ہوئی ہے جس رات وصی موسیٰ یوشع بن نون کا انتقال ہوا تھا اور یہی وہ رات تھی کہ جس میں عیسی ٰ نبی آسمان پر اٹھائے گئے اور یہی وہ رات ہے جس میں قرآن نازل ہوا ہے
علامہ مجلسی نے مندرجہ بالا روایت کی سند کو صحیح کہا ہے
مرآة العقول في شرح أخبار آل الرسول، ج5، ص: 310

No comments:

Post a Comment