Tuesday, 25 February 2014

ناصبیوں کی ضعیف و موضوع(من گھڑت) روایت سے فضیلت ثابت کرنےکی ناکام کوشش۔179

یادرہےاس سےپہلےبھی ناصبی موضوع روایات سےپیش کرتےہوۓ پکڑےگۓ تھےاب انہوں نےپھرسےوہی روایات پیش کرناشروع کردی ہیں جن کاردکیاجاچکاہےمگردیوبندی دہشتگرداپنےلوگوں کوبہلانےکےلیےایسی جھوٹی اورمنگھڑت روایت پیش کرتےرہتےہیں جن کی کوئ آصل نہیں
ہم یہاں وہی پرانی پوسٹ ہی پیش کررہےہیں جو پچھلےسال ناصبیوں کےردمیں کی تھی
آج اسی طرح ناصبی ضعیف،موضوع روایات پیش کرکہ لوگوں کوگمراہ کرنےمیں سرگرم ہیں جس طرح انکےبڑےنبی(ص)پرجھوٹ باندھنےمیں سرگرم رہےتھےایسی ہی ایک روایت جسکاردپہلےبھی کیاجاچکاہے اس تصویرمیں پیش کی گئ ہےجوکے موضوع ہے
یہ روایت کتاب اہل سنت جامع ترمذی کی ہے ابواب المناقب میں"عثمان بن عفان" کےبارےمیں ہے۔
اس حدیث کی سند کچھ اس طرح ہے:
"حدثنا الفضل بن ابی طالب البغدادی وٍغیرہ واحد قالو: حدثنا عثمان بن زفر ، حدثنا محمد بن زیاد ، عن محمد بن عجلان ، عن ابی زبیر ، عن جابر ،قال"ترمذی نےاس روایت کونقل کرنےکےبعدلکھاہے:یہ حدیث غریب ہےہم اسےصرف اسی سندسےجانتےہیں۔ اورمحمدبن زیاد جو میمون بن مہران کےدوست ہیں ضعیف ہیںجامع ترمذی ج دوم//کتاب //ابواب المناقب//ص 554//اردو ترجمہ مولانا فضل احمد
روایت ضعیف ہےاور یہ حدیث موضوع(من گھڑت جھوٹی) ہے اسےالبانی نے موضوع کہا ہے
کتاب//500 مشہورضعیف احادیث//ص 88 دیکھیں
اور مسلم کی رپورٹ کے مطابق رسول اللہ(ص)پر جھوٹ باندھنےوالا جہنمی ہے
ربعی بن حراش سےروایت ہے،اس نےسنا حضرت علی(ع)سے،وہ خطبہ پڑھ رہےتھے۔کہتےتھےکہ فرمایا رسول اللہ(ص)نےکہ مت جھوٹ باندھومیرےاوپر۔جوکوئ میرے اوپر جھوٹ باندھےگا وہ جہنم میں جاۓگا۔
حوالہ//صحیح مسلم جلد اول//صفحہ نمبر39

No comments:

Post a Comment