Friday, 21 February 2014

القــربــیٰ کــون ہیــں ؟

القــــران !
اے رســول !اپنی امت سے کہہ دو کہ میں رسالت کی کوئی اجرت نہیں چاہتا مگر اپنے قرابت داروں کی مودت "
{ ســــورہ شــــوریٰ ، آیت_٢٣ }
جب " آیہ مــودت " نازل ہوئی تو اصحــاب نے پوچھا :
یا رســــول اللــــه (ص) !آپ کے قرابت دار کون ہیں جن کی محبت خدا نے ہم پر واجب قرار دی ہے ؟؟
آپ (ص) نے فرمایا :وہ " عــــلی ، فاطمــــہ ، حســــن اور حسیــــن ہیں "
{ غایتہ المرام ، صفحہ_٣٠٦ }
امیر المومنین امام عــلی علیــہ السلام نے آیہ مودت کے بارے میں فرمایا :
" ہم میں ہی آیہ مودت نازل ہوئی ہے ، ہماری محبت و حفاظت تو فقط وہی کرتا ہے جو مومن ہوتا ہے ، پھر امیر المومنین علیہ السلام نے آیہ مودت کی تلاوت فرمائی ، " قل لا اسلکم علیه اجر الا المودة فی زی القربیٰ "
{ تفسیر البرہان ، جلد_٢،صفحہ_٩٧٣ }
جب امیرالمومنین شہیــد ہوے اس وقت امام حســن مجتبــیٰ علیہ السلام نے خطبہ پڑھا پھر فرمایا :
" ہم اہل _بیت _رسول سے ہیں جن کی محبت کو الله تعالیٰ نے ہر مسلمان پر واجب قرار - جب کہ الله تعالیٰ کا ارشاد ہے " قل لا اسلکم علیه اجر الا المودة فی زی القربیٰ " - الله تعالیٰ فرماتا ہے کہ جو شخص نیکی کرے ہم اس میں اس کے لئے اضافہ کرتے ہیں - آپ علیہ السلام نے فرمایا کہ نیکی کا حاصل کرنا یہ ہم اہل _بیت رسول کی محبت کا حاصل کرنا ہے یعنی اس نیکی سے مراد محبت _اہل _بیت علیھم السلام ہے "
{ تفسیر البرہان ، جلد_٢، صفحہ_٩٧٢-٩٧٣ }
سید الشہــدا حضرت امام حسیــن علیــہ الســلام نے آیہ مودت کے بارے میں فرمایا :
" میں اس قربت کا مالک ہوں جس کی صلہ رحمی کا الله تعالیٰ نے حکم دیا ہے اور اس کے حق کو عظمت بخشی ہے اور اس میں ہر قسم کی بہتری قرار دی ہے وہ ہم اہل _بیت رسول کی قربت ہے کہ جن کے حق کو الله تعالیٰ نے ہر مسلمان پر واجب قرارر دیا ہے " — 

No comments:

Post a Comment