"اسلام جلد شادی کو مستحب قرار دیتا ہے ۔ کیونکہ اسلام کی نظر میں یہ بات بہت ہی پسندیدہ ہے کہ انسان اپنے آپ کو گناہ سے بچائے اور اپنی پاک دامنی کی حفاظت کرے۔بے شک جلد (بر موقع) شادی کے ذریعے انسان کی جنسی جبلّت کی تسکین ہوتی ہے اور اگر یہ تسکین نہ ہو'، تو بعض اوقات انسان بہت تیز رفتاری کے ساتھ گمراہی کا شکار ہوتا ہے۔ہمیں اس بارے میں اسلام میں کوئی وضاحت نہیں ملتی۔ البتہ اسلام شادی کو ایک ایسا خاص تعلق سمجھتا ہے جو دوسرے پہلوؤں کا حامل ہونے کے ساتھ ساتھ صنفِ مخالف کی جانب انسان کو جھکاؤ اور اسکی جنسی جبلّت کی تسکین کرتا ہے۔ اگر جلد شادی کے نتیجہ میں زوجین کے لیے کچھ مشکلات جنم لیں، تو ان مشکلات کا حل اُن کے اعزہ و اقربا' دوست احباب کے توسط سے ممکن ہے، جبکہ تاخیر سے شادی بھی معاشرے کے لیے بہت سی مشکلات پیدا کرتی ہے۔"جوان لڑکے اور جوان لڑکیوں میں شادی کے لئے کن شرائط کا ہونا ضروری ہے؟حدیثِ شریف میں آیا ہے، "اگر کوئی تمہاری لڑکی کا رشتہ لے کر آئے اور تم اسکے اخلاق اور دینداری کی طرف سے مطمئن ہو' تو اس سے رشتہ کردو۔اگر ایسا نہیں کرو گے تو زمین پر بڑا بگاڑ پھیل جائے گا۔"ایک اور حدیث میں ایا ہےم "کسی نےنبی کریم(ص) سے عرض کیا : میں کس سے شادی کروں؟ آنحضرت (ص) نے فرمایا، "دیندار شخص سے"یادرہے کہ یہ خصوصیات فکری اور جسمانی خصوصیات کے علاوہ ہیں،جو ہر ایک اپنی شریک ِ حیات میں دیکھنا چاہتا ہے۔
۔آیت اللہ سید محمد حسین فضل اللہ- (کتاب-دُنیائے جوان)
٭٭٭٭٭ =============== ٭٭٭٭٭
ؔحضرت رسولِ خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا کہ "جو شخص افلاس و پریشانی کے ڈر سے نکاح نہ کرتاہو اس میں کوئی شک نہیں کہ وہ خدا سے بدگمان ہے کیونکہ حقِ تعالیٰ فرماتا ہے:إِن يَكُونُوا فُقَرَاءَ يُغْنِهِمُ اللَّـهُ مِن فَضْلِهِ"اگر وہ فقیر ہوں گے تو خدا اپنے فضل سے انھیں غنی کردے گا"(تہذیب الاسلام)
ؔوَأَنكِحُوا الْأَيَامَىٰ مِنكُمْ وَالصَّالِحِينَ مِنْ عِبَادِكُمْ وَإِمَائِكُمْ ۚ إِن يَكُونُوا فُقَرَاءَ يُغْنِهِمُ اللَّـهُ مِن فَضْلِهِ ۗ وَاللَّـهُ وَاسِعٌ عَلِيمٌ ﴿٣٢﴾
"اور اپنے غیر شادی شدہ آزاد افراد اور اپنے غلاموں اور کنیزوں میں سے باصلاحیت افراد کے نکاح کا اہتمام کرو کہ اگر وہ فقیر بھی ہوں گے تو خدا اپنے فضل و کرم سے انہیں مالدار بنادے گا کہ خدا بڑی وسعت والا اور صاحب علم ہے"القرآن -۲۴سورہ النور آیت ۳۲
ؔوَلْيَسْتَعْفِفِ الَّذِينَ لَا يَجِدُونَ نِكَاحًا حَتَّىٰ يُغْنِيَهُمُ اللَّـهُ مِن فَضْلِهِ۔ ۔ ۔
"اور جو لوگ نکاح کی وسعت نہیں رکھتے ہیں وہ بھی اپنی عفت کا تحفظ کریں یہاں تک کہ خدا اپنے فضل سے انہیں غنی بنا دے۔۔" القرآن -۲۴سورہ النور آیت ۳۳
ؔرسول ِ خدا صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا: "بہترین نکاح وہ ہے جا آسان اور سادہ ہو۔" (ہدیتہ الشیعہ)
ؔحضرت امام جعفرِ صادق علیہ السلام سے منقول ہے کہ:"جو شخص مال و حسن و جمال کے لئے نکاح کرے گا وہ دونوں سے محروم رہے گا اور جو شخص پرہیزگاری اور دین کے لئے نکاح کرے گا حقِ تعالےٰ اس کو مال بھی دے گا اور جمال بھی" (تہذیب الاسلام)
ؔامام علی علیہ السلام نے فرمایا:"اگر شادی شدہ نہ ہو تو اسے چاہیے کہ دو رکعت نماز پڑھے اور بکثرت اللہ کی حمد کرے اور حضور اکرم (ص) پر درود بھیجے پھر اللہ سے اپنی شادی کا سوال کرے"(ہدیۃ الشیعہ)
ؔامام علی علیہ السلام نے فرمایا:
"شادی کرنا حضور، اکرم(ص) کی سنت ہے اور آپ(ص) ہمیشہ فرمایا کرتے تھے کہ جو شخص میری سنت کی پیروی کرنا چاہتا ہے اسے شادی کرنی چاہیے۔ ۔"(ہدیۃ الشیعہ)
No comments:
Post a Comment