قال: قال أبوعبدالله عليه السلام: إنما المؤمنون إخوة بنوأب وام وإذا ضرب على رجل منهم عرق سهر له لآخرون.
فرمایا صادق ال محمد ص نے مومنین ایک دوسرے کہ بھائی ہیں جیسے ایک ماں باپ سے اگر ان میں سے کسی ایک کی رگ پر تکلیف ہو تو دوسروں کو چاہئیے کہ اسکی وجہ سے بیدار رہیں۔۔الکافی جلد۴ ص ٦۴
***امام باقر (عليه السلام): تَبَسُّمُ الرَّجُلِ فِي وَجهِ أخِیهِ حَسَنَةٌ، وصَرفُ القَذَی عَنهُ حَسَنَةٌ، وما عُبِدَ اللهُ بِشَيءٍ أحَبَّ إلی اللهِ مِن إدخالِ السُّرُورِ عَلَی المُؤمِنِ
امام محمد باقر(ع): کسی شخص کا اپنے (مومن) بھائی کے چہرے کو دیکھ کر مسکرانا بھی نیکی ہے، اور اس سے کسی تنگی کو دور کرنا بھی نیکی ہے۔ اور اللہ کے نزدیک کسی مؤمن کے دل کو خوش کرنے سے بہتر کوئی چیز نہیں .وسائل الشیعة، ج 11، ص 569
No comments:
Post a Comment