Friday, 21 February 2014

کیا غزوہ احد میں رسول اللہ (ص) کے دندان مبارک شہید ہوئے تھے

مسلمانوں میں یہ بات بہت مشہور ہے کہ غزوہ احد میں رسول اللہ (ص) کے دندان مبارک شہید ہوئے تھے مگر جب ہم اھل بیت نبوت (ع) سے پوچھتے ہیں کہ کیا احد میں رسول اللہ (ع) کے دندان شہید ہوئے تھے تو ہمیں موثق (قابل اعتماد) حدیث میں ملتا ہے کہ رسول اللہ (ص) دندان شہید نہیں ہوئے تھے . ہم سب سے پہلے حدیث نقل کرتے ہیں ، اس کے بعد فوائد الحدیث بیان کریں گے جناب زرارہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے امام باقر (ع) سے پوچھا کہ لوگ کہتے ہیں کہ رسول اللہ (ص) کے دندان رباعیہ (اوپر کے چار دانت) ٹوٹ گئے تھے . امام (ع) نے فرمایا : لوگ جھوٹ کہتے ہیں ، رسول اللہ (ص) صحیح و سالم دُنیا سے رخصت ہوئے لیکن چہرہ اقدس زخمی ہوا تھا . آپ (ص) نے امام علی (ع) کو پانی لانے کے لئے بھیجا جناب امام علی (ع) سپر (چمڑے کی بنی ہوئی بغیر لکڑی کی ڈھال) میں پانی لائے . حضرت رسول اللہ (ص) کو اس سے کراہت معلوم ہوئی کہ نوش فرمائیں ، لیکن اپنے چہرہ پاک کو اس سے دھویا معانی الاخبار // صدوق// ص 406// باب 429//حدیث 80 اس حدیث کی سند یہ ہے أبي رحمه الله قال حدثنا سعد بن عبد الله عن أحمد بن محمد عن ابن فضال عن ابن بكير عن زرارة قال علامہ مجلسی (ر) نے اپنی کتاب "حیات القلوب " ، ج 2 ،ص 580 میں اس کی سند کو موثق (قابل اعتماد) کہا ہے علامہ مجلسی (ع) فرماتے ہیں کہ اکثر لوگوں کا اعتقاد یہ ہے کہ (احد کے روز) ایک زخم رسول اللہ (ص) کی پیشانی پر لگا تھا اور آپ(ع) کا لب اقدس زخمی ہوگیا تھا اور آگے کے دانتوں میں سے ایک دانت ٹوٹ گیا تھا اور بعض روایتوں سےظاھر ہوتا ہے کہ حضرت کے دانت نہیں ٹوٹے تھے اور یہ شیعوں کی روایت سے زیادہ قریب ہے حیات القلوب // ج 2// ص 579 ایک اور روایت جو شیخ طبرسی نے اعلام الوری ٰٰ میں نقل کی ہے جس میں بھی امام (ع) نے دندان مبارک ٹوٹنے کا انکار فرمایا ہے راوی نے امام صادق (ع) سے پوچھا کہ لوگ کہتے ہیں کہ رسول اللہ (ص) کے دندان ٹوٹ گئے تھے امام (ع) نے فرمایا نہیں ، واللہ ،رسول (ع) کا کوئی عضو ناقص نہیں ہوا تھا یہاں تک کہ آپ (ص) دنیا سے تشریف لے گئے لیکن مشرکین نے رسول اللہ (ص) کے روئے اقدس کو زخمی کر دیا تھا اعلام الوریٰ باعلام الھدی // طبرسی // ص 90 ہم نے مندرجہ بالا دونوں احادیث مبارکہ بحارالانوار // ج 6 //قسم 2 // ص 171 اور 180 // طبع ایران سے نقل کی ہیں فوائد الحدیث مندرجہ بالا احادیث سے جو فوائد ہم کو حاصل ہوتے ہیں وہ یہ ہیں کہ رسول اللہ (ص) اس دنیا سے صحیح و سالم گئے تھے ، آپ (ص) کے دندان بالکل بھی شہید نہیں ہوئے تھے اور اس کی تائید اھل بیت (ع) کی صحیح روایت سے ہورہی ہے بعض الناس جو حضرت اویس قرنی (ر) کے دانت توڑنے کے واقعہ سے قمہ و زنجیر زنی کے جواز کے لئے استدلال کرتے ہیں ، ان کا استدلال بھی باطل ہو جاتا ہے کیونکہ صحیح روایت کے مطابق رسول اللہ (ص) کے دندان شہید نہیں ہوئے تھے ، تو حضرت اویس قرنی (ر) نے پھر کس کے لئے اپنے دانت توڑے حضرت اویس قرنی (ر) کے اپنے دانت توڑنے کا واقعہ کسی بھیی شیعہ کتاب میں مروی نہیں ہے

No comments:

Post a Comment