Friday, 28 February 2014

٭تفویض در امر شریعت و تفویض در امور تکوینی٭






یاسرخادم نےبیان کیاکہ میں نےامام علی رضا(ع)کی خدمت میں عرض کی۔



"مولا!آپ تفویض کےمتعلق کیافرماتےہیں؟



آپ(ع)نےفرمایا:-
اللہ تعالی نےدینی اموراپنےنبی(ص)کوتفویض فرماۓاوراعلان کیا۔



مَا آتَاكُمُ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاكُمْ عَنْهُ فَانتَهُوا(7سورة الحشر)



"تمہیں جوکچھ رسول(ص)دےوہ لےلواورجس چیزسےمنع کرےاس سےرک جاؤ"۔
لیکن خلق و رزق میں تفویض نہیں ہے۔اللہ تعالی فرماتاہے۔
اللَّـهُ خَالِقُ كُلِّ شَيْءٍ (16سورة الرعد)
"اللہ ہرچیزکاخلق ہے"
اوراللہ تعالی کافرمان ہے۔



اللَّـهُ الَّذِي خَلَقَكُمْ ثُمَّ رَزَقَكُمْ ثُمَّ يُمِيتُكُمْ ثُمَّ يُحْيِيكُمْ ۖ هَلْ مِن شُرَكَائِكُم مَّن يَفْعَلُ مِن ذَٰلِكُم مِّن شَيْءٍ ۚ سُبْحَانَهُ وَتَعَالَىٰ عَمَّا يُشْرِكُونَ(40 سورة الروم)



"اللہ ہی وہ ہےجس نےتمہیں پیداکیاپھرتمہیں رزق دیاپھرتمہیں موت دےگاپھر تمہیں زندہ کرےگا۔آپ(ع)کہیں دیں کیاتمہارےشرکاءمیں سےکوئ ایساہےجوان میں سےکوئ کام انجام دےسکے؟جوکچھ وہ شرک کرتے ہیں اللہ تعالی اس سےپاک وپاکیزہ اوربلندوبرترہے"۔



کتاب//عیون اخبارالرضا(ع)//جلددوم صفحہ نمبر443تا444

1 comment:

  1. بھائی آپ نے ان دونوں کے فرق کو ملادیا ہےاور جس آیت کو آپ نے تفویض کی مثال کے طور پر دی ہے اس میں تفسیر کچھ اس طرح ہے کہ نبی جو کچھ دیدے وہ اللہ کی طرف سے ہوتا ہے کیونکہ قرآن میں ایک جگہ اللہ تعالی فرماتا ہے کہ رسول وہی کہتا ہے جو اللہ تعالی کی طرف سے وحی ہوتی ہے۔
    اب سمجھا دیجئے گا کہ اس آیت سے تفویض کا شائبہ کہاں سے نظر آتی ہے؟

    ReplyDelete