Friday, 21 February 2014

بداء کےمتعلق عقیدہ



الشیخ ابوجعفرؒ(شیخ صدوقؒ)فرماتےہیں:
یہودیوں کانظریہ ہےکہ اللہ تعالٰی تمام کاموں سےفارغ البال ہوگیاہے۔مگر
اس بارےمیں ہماراعقیدہ یہ ہے:
وَالْأَرْ‌ضِ ۚ كُلَّ يَوْمٍ هُوَ فِي شَأْنٍ
وہ ہرروزایک(نئی)کرشمہ سازی میں ہے
(سورة الرحمن)﴿٢٩﴾
ایک کام،دوسرےکام کےکرنےسےنہیں روک سکتا۔وہی زندہ کرتاہے،وہی مارتاہے،وہی روزی دیتاہےاورجوچاہتاہےکرتاہے۔
ہمارایہ بھی عقیدہ ہےکہ اللہ تعالٰی جس چیزکوچاہتاہےمٹادیتاہےاور
جسےچاہتاہےباقی رکھتاہے،کیونکہ اسی کےپاس ام الکتاب ہے۔وہ اسی چیزکومٹاتاہےجوپہلےموجودہواور اسی چیزکوباقی رکھتاہےجو
پہلےموجودنہ ہو۔یہ وہ بدانہیں ہےکہ جس کےیہودی اوراس کےتابعین
قائل ہیں۔اور اسی بداکوملعون یہودی ہماری طرف منسوب کرتےہیں اور
ان کودیکھ کرہمارےمخالفین بھی ان کےہم نواہوکرہمیں مطعون کرتےہیں۔
امام صادق علیہ السلام نےفرمایا:
اللہ تعالٰی نےتمام انبیا علیہ السلام سےاپنی معبودیت اورلاشریک ہونے
کااقرارلےکردنیامیں بھیجااوریہ بھی اقرارلیاکہ اللہ جسےچاہتاہے
مؤخرکردیتاہےاورجسےچاہتاہےمقدم کردیتاہے۔
اس نےہمارے رسول(ص)کی شریعت کوتمام شریعتوں کاناسخ اورآپ ﷺ
پرنازل شدہ احکام کودیگر سابقہ احکام پرناسخ قراردےدیا۔قرآن کریم کو
نازل کرکےسابقہ کتب سماوی پرعمل سےروک دیا۔یہی وہ بداہےجس کےہم قائل ہیں۔
امام جعفرصادق (ع)نےفرمایا:
جس شخص کاخداکےبارےمیں یہ عقیدہ ہوکہ اللہ تعالٰی کوفلاں شےکے
بارےمیں بدا ہوگیایعنی اللہ نےاپنےسابقہ ارادےپرتجدیدنظرکی اور اب وہ
قصد وارادہ کرلیاجس سےکل وہ بےخبرتھا،میں ایسے شخص سےبیزاہوں
نیزفرمایا:
اورجس کاگمان یہ ہوکہ اللہ تعالٰی کوکسی شےکےبنانےکےبعدندامت
اور شرمندگی ہوتی ہےتوایسابندہ ہمارےنزدیک خداکا منکرہوگا۔
امام جعفرالصادق(ع)کےاس فرمان کہ خداکوایسابدا کبھی نہیں ہواجیسا
میرےبیٹےاسماعیلؒ کےبارےمیں ہواہے۔کامطلب یہ ہےکہ کسی کام کے
متعلق اللہ تعالٰی کی ایسی مصلحت کبھی ظاہرنہیں ہوئ،جیسی
میرےفرزند اسماعیلؒ کےبارےمیں ہوئ کہ میری زندگی میں اسےموت
دےدی تاکہ لوگوں کومعلوم ہوجاۓکہ وہ میرےبعدامام نہیں ہیں۔
اعتقادات//ص 35تا37
جس بداءکےشیعہ امامیہ قائل ہیں حقیقت میں اس کامعنی"اظہار"ہے(یعنی ایک چیزجوبندوں کےلیےپوشیدہ ہواوراللہ اسےظاہرکردے)
حوالہ//البیان فی تفسیرالقرآن//ص400//تالیف آیت اللہ العظمٰی السیدابوالقاسم الخوئ//ترجمہ علامہ شفانجفی

No comments:

Post a Comment