Tuesday, 18 February 2014

عقلانی و نفسانی خوف میں فرق:

''ڈر کی دو قسمیں ہیں ایک عقلانی ڈر اور دوسرا نفسانی ڈر.عقلانی ڈر انسان کہ دل میں اس وقت آتا ہے جب انسان بالغ،عقلمند اور دانا ہوجاتا ہے.یعنی جب انسان کہ اندر معرفت،شعور اور بصیرت آتی ہے.تو اس کہ اندر یہ عقلانی خوف پیدا ہوجاتا ہے،اور وہ یہ خوف ہوتا ہے کہ کہیں میں آفت،عذاب اور خدا کی نافرمانی میں مبتلا نا ہوجاؤں اور ایسا نہ ہو کہ میں اپنی زمیداریاں ہی ادا نہ کرسکوں.نفسانی خوف یہ ہے کہ کہیں میرا نقصان نا ہوجاۓ،مجھے کوئی زخم اور آنچ نا آجاۓ.میرے ہاتھ میں جو چیز ہے وہ کہیں مجھ سے چھین نا جاۓ اور کہیں لوگ مجھ پر ہنسنا نہ شروع کردیں.عقلانی خوف کی فضیلت یہ ہے کہ عقلانی خوف کا ایک نمونہ خوف خدا ہے.عقلانی خوف یعنی بارگاہ خدا میں اس کی عظمت کہ سامنے خود کو چھوٹا سمجھنا.معصومین علیہ سلام کہ بارے میں ہے کہ جب آئمہ علیہ سلام،بارگاہ خدا میں نماز کہ دوران قیام کرتے تھے تو بہت کانپتے اور لرزتے تھے.بعض روایات کہ مطابق اس طرح کانپتے اور لرزتے تھے کہ جسطرح شہد کی مکھی کا چھتا لرزتا ہے.نفسانی خوف انسان کہ اندر ضعف پیدا کردیتا ہے (یعنی اسے کمزور کردیتا ہے،انسان اور اسکی صلاحیتوں کو مفلوج کردیتا ہے) ،،،جبکہ خوف عقلانی یا خوف الہی انسان کہ اندر جذبہ اور قوت پیدا کرتا ہے...نفسانی طور پر خوفزدہ انسان صلاحیت ہوتے ہوے بھی کام نہیں کرسکتا اور یہاں تک کہ اسکے ذہن،اعضاء و جوارح بھی کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں،ڈرے

ہوے انسان کہ ہاتھ میں اگر ایٹم بم بھی ہو تو وہ خوف کی وجہ سے اسے استمعال نہیں کرسکتا''
Mashrab e Naab

No comments:

Post a Comment