Sunday, 16 February 2014

قاضی ثناءاللہ پانی پتی کے مطابق یزید شرابی و کافر ہے اور اس پر لعنت کرنا جائز ہے۔



دیوبند مسلک میں اعلیٰ مقام رکھنے والے علامہ قاضی ثناء اللہ پانی پتی عثمانی (متوفی 1225 ھ) جو کہ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی کے شاگرد تھے اور جنہیں شاہ عبد العزیز محدث دہلوی نے "اپنے دور کا بھقی" ہونے کا لقب دیا، اپنی کتاب تفسیر مظہری میں لکھتے ہیں:
یزید اور اس کے ساتھیوں نے اللہ کی نعمتوں کی ناشکری کی اور اہل ِبیت کی دشمنی کا جھنڈا انہوں نے بلند کیا اور حضرت حسین کو انہوں نے ظلماً شہید کردیا اور یزید نے دین ِمحمدی کا ہی انکار کردیا اور حضرت حسین کو شہید کرچکا تو چند اشعار پڑھے جن کا مضمون یہ تھا کہ آج میرے اسلاف ہوتے تو دیکھتے کہ میں نے آل ِمحمد اور بنی ہاشم سے ان کا کیسا بدلہ لیا۔یزید نے جو اشعار کہے تھی ان میں آخری شعر یہ تھا:احمد نے جو کچھ (ہمارے بزرگوں کے ساتھ بدر میں) کیا اگر اولاد سے میں نے اس کا انتقام نہ لیا تو میں بنی جندب سے نہیں ہوں۔
یزید نے شراب کو بھی حلال قرار دے دیا تھا۔ شراب کی تعریف میں چند شعر کہنے کے بعد آخری شعر میں اس نے کہا تھا:اگر شراب دین ِاحمد میں حرام ہیں تو (ہونے دو) مسیح بن مریم کے دین (یعنی عیسایت) کے مطابق تم اس کو (حلال سمجھ کر) لے لو۔یزید اور اس کے ساتھیوں اور جانشینوں کے یہ مزے ایک ہزار مہینے تک رہے، اس کے بعد ان میں سے کوئی نہ بچا۔تفسیر مظہری (عربی)، ج 5 ص 271 سورہ 14 آیت 29تفسیر مظہری (اردو)، ج 6 ص 203-202 سورہ 14 آیت 29
ہمیشہ کی طرح دارالاشاعت کراچی کے ترجمہ میں ڈنڈی ماردی گئی ہے اور یزید کے اشعار جو قاضی ثناء اللہ نے بیان کیئے ہیں وہ مکمل طور پر نقل نہیں کئے اس لئے تفسیر مظہری کی اصل عربی کتاب کی طرف رجوع کریں۔
سورہ نمبر 24 آیت 55 کی تفسیر میں بھی قاضی ثناء اللہ لکھتے ہیں:
یہ بھی ہوسکتا ہے کہ آیت "ومن كفر بعد ذلك" میں یزید بن معاویہ کی طرف اشارہ ہو۔ یزید نے رسول اللہ کے نواسے کو اور آپ کے ساتھیوں کو شہید کیا۔ یہ ساتھی خاندان ِنبوت کے ارکان تھے، عزت ِرسول کی بےعزتی کی اور اس پر فخر کیا اور کہنے لگا آج بدر کے دن کا انتقام ہوگیا، اسی نے مدینۃ الرسول پر لشکر کشی کی اوت حرہ کے واقع میں مدینہ کو غارت کیا اور وہ مسجد میں جس کی بناء تقویٰ پر قائم کی گئی تھی اور جس کے جنت کو باغوں میں سے ایک باغ کہا گیا ہے اس کی بے حرمتی کی، اس نے بیت اللہ پر سنگباری کے لئے منجیقیں نصب کرایئں اور اس نے اول خلیفہ رسول حضرت ابو بکر کے نواسے حضرت عبداللہ بن زبیر کو شہید کرایا اور ایسی ایسی نازیبا حرکتیں کیں کہ آخر اللہ کے دین کا منکر ہوگیا اور اللہ کی حرام کی ہوئی شراب کو حلال کردیا۔تفسیر مظہری، ج 8 ص 268
قاضی ثناءاللہ پانی پتی نے اپنے ایک خط میں تحریر کیا:غرض یہ کہ یزید کافر معتبر روایت سے ثابت ہے۔ پس وہ مستحق ِلعنت ہے اگرچہ لعنت کرنے میں کوئی فائدہ نہیں ہے لیکن الحب فی اللہ البغض فی اللہ اس کا متقاضی ہے [المکتوبات، ص 203]۔امام پاک اور یزید پلید، ص 104

No comments:

Post a Comment