Sunday, 16 February 2014

اذان میں اشهد ان عليا ولي الله کیوں کہتے ہیں


اذان میں اشهد ان عليا ولي الله کیوں کہتے ہیں
اور حضرت علی۴ کی ولایت کی شہادت کیوں دیتے ہیں ؟
جواب : بہتر ہے کہ اس سوال کے جواب میں درج ذیل نکات کو مد نظر رکھا جاۓ:
١۔ تمام شیعہ مجتہدین نے فقہ سے متعلق اپنی استدلالی یا غیراستدلالی کتابوں میں اس بات کو صراحت کیساتھ بیان کیا ہے کہ ولایت علی۴ کی شہادت اذان اور اقامت کا جزء نہیں ہے اور کسی بھی شخص کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ ولایت علی۴ کی شہادت کو اذان اور اقامت کا جزء سمجھ کر زبان پر جاری کرے۔
٢۔ قرآن مجید کی نگاہ میں حضرت علی۴ ولی خدا ہیں اور خداوند عالم نے اس آیت میں مومنین پر حضرت علی۴ کی ولایت کو بیان کیا ہے:" انما وليكم الله ورسوله والذين آمنو الذين يقيمون الصلاة ويؤتون الزكاة وهم راكعون " ( سورہ مائدہ آیت:۵۵)ایمان والو بس تمہارا ولی اللہ ہے اس کا رسول (ص) ہے اور وہ صاحبان ایمان جو نماز قائم کرتے ہیں اور حالت رکوع میں زکوۃ دیتے ہیں۔
اہل سنت کی صحیح اور مسند کتابوں نے بھی اس بات کو صراحت کے ساتھ بیان کیا ہے کہ یہ آیہ شریفہ علی۴ کی شان میں اس وقت نازل ہوئی تھی جب آپ نے اپنی انگشتر مبارک حالت رکوع میں فقیر کو عطا کی تھی۔جب یہ آیت امیر المومنین۴ کی شان میں نازل ہوئی تو شاعر اہل بیت۴ حسان بن ثابت نے اس واقعے کو اس طرح اپنے اشعار میں ڈھالا تھا:
آپ۴ وہ ہیں کہ جنہوں نے حالت رکوع میں بخشش کی اےبہترین رکوع کرنے والے آپ۴ پر تمام قوم کی جانیں نثار ہو جائیںخداوند کریم کی ذات نے آپ۴ کے حق میں بہترین ولایت نازل کی ہےاور اسے شریعتوں کے خلل نا پزیر احکام میں بیان کیا ہے۔
١- تفسير طبري جلد ٦ ص١٨٦٢- احكام القرآن ( تفسير جصاص) جلد ٢ ص٥٤٢٣- تفسير البيضاوي جلد ١ ص٣٤٥٤- تفسير الدر المنثور جلد ٢ ص٢٩٣

شیعہ جواب دیتے ہیں:
مولف: سید رضا حسینی نسب


No comments:

Post a Comment